ارادہ - Irada
ٓآئو اب چلیں اس راہ پر جس پر کوئی نہ کبھی گیا ہوگا ہاتھوں میں لئے وہ باتیں وہ یادیں جو اب کبھی بھی دل سے نہ جدا ہونگی نئی رتوں کی باتیں نئے ارادے لئے آئو وہ گلشن سجائیں جو نہ کبھی پہلے تھا نہ کبھی سجا ہوگا اک دھن اک لگن لئے یقیں کی مشعل ہاتھوں میں تھام کر آئو اپنا مقدر خود بنائیں آئو وہ کر دکھائیں جس میں کہیں بھی کبھی بھی کوئی بھی بد نظر برائی نہ پا سکے آئو وہ جنت بنائیں جس میں کوئی نہ کبھی گیا ہوگا