Tum Aik Sawal Ho - تم اک سوال ہو
تم اک سوال ہو جو میری چشم نم سے پھوٹا ہے تم اک خیال ہو جو میری روح نے کبھی سوچا ہوگا تم میرے کیا ہو جو تمہارے بن زندگی ادھوری لگتی ہے تم وہ باد صبا جو اس آنگن میں اتری،میرے لئے تم وہ برق رواں جو میرے دل کی دھڑکن کی وجہ تم وہ کہکشاں جسمیں تمام کائنات ہے تمارے گیسوئوں کی خوشبو مجھے سہلاتی ہے تمارے ہونٹوں کی نرمی مجھے پگھلاتی ہے تم سراپا حـسن سراپا عشق سراپا جام تماری خوشبو میرا اک انعام میں کیا لکھوں کہ تمہیں بتا سکوں میری روح کا ذرہ ذرہ تو ہے بس تمہارے نام