Yadain - یادیں
جب تجھ سے دور میں ہوتا ہوں تیری یاد بہت ہی آتی ہے تیری یاد چھائوں بن جاتی ہے تب سفر آساں ہوجاتا ہے تھے پانا خواب سا لگتا تھا تجھے پاکر کھویا رہتا ہوں میرا وجود تھا بکھرا بکھرا سا تیرے ساتھ وہ پورا ہوتا ہے میرے دل کے ہر دروازے پر دستک صرف تمہاری ہے تیرے بن میں کھو سا جاتا ہوں ہر سو ویرانی لگتی ہے وہ شام عجب نرالی تھی جب تم سے مل کر بیٹھے تھے میرے ہونٹ بھی سل سل جاتے تھے تیرے لب بھی کچھ کچھ کہتے تھے وہ شام پھر آنے والی ہے اس آس پہ جیتا رہتا ہوں