ادھار
میں تم سے ناراض ہوں اور کچھ کہنے کو رہا ہی نہیں اور کچھ رونے کو بچا کیا ہے اور یہ بھی بے وجہ ہے یہ تو میں جو لکھتا رہا تم نے تو پھاڑا ہر صفحہ ہے ہر یاد جو اب بیکار ہے تم پر میرا ادھار ہے میں نے مانا میری بھی خطا ہے پر یہ کیسی مستقل سزا ہے تم تب بھی بے رحم تم اب بھی بے خبر بے جان نہ تب سنا نہ اب سن سکو گے یہی تو نوحہ میرا ہے