Mujhay Saya Na Mila - مجھے سایہ نہ ملا

اک اک پل کٹتا ہے انتظار میں 
سکوں ڈھونڈتا پھرتا ہوں اس دیار میں 
بس تھوڑا سایہ ہی تو چاہا تھا
پر وقت کی آندھی نے خواہش کے بادل اڑا ڈالے 
اور میں ایک بارپھر سایہ تلاش کرنے لگا
مجھے رہائی نہ مل سکی 
وہ تنہائی نہ مٹ سکی
سایہ نہ مل سکا
سکوں نہ مل سکا

Comments

Popular posts from this blog

3 Days to Remember (The Last Jalsa Salana in Rabwah)

Choice

The Future of Humanity and AI: A Journey Beyond the Known